
سبزی فروش زیادہ بہتر ٹیم سلیکشن کرسکتے ہیں، باسط علی
پاکستان کی چیمپئنزٹرافی میں شکست اور پھر نیوزی لینڈ سے بدترین شکست کے بعد قومی کرکٹ شائقین دل شکستہ نظر آتے ہیں، ساتھ ہی کرکٹ مبصرین کا بھی تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
سابق پاکستانی بیٹر باسط علی نے سلیکشن کمیٹی اور ہیڈ کوچ عاقب جاوید کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں کو اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جانا چاہیے، کیونکہ ٹیم کی ناقص کارکردگی کے ذمہ دار یہی لوگ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی میں ایک اسپنر ابرار احمد کو شامل کرنا سمجھ سے بالا تر ہے، اتنے بڑے ٹورنامنٹ میں صرف ایک اسپنر ہونا یہ ثابت کرتا ہے کہ ٹیم کی سلیکشن ٹھیک نہیں کی گئی۔
باسط علی کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ سلیکشن کمیٹی اور ہیڈ کوچ اپنے عہدوں پر برقرار رہے تو پاکستان آئندہ بنگلادیش کے خلاف سیریز بھی ہار جائے گا، انہوں نے سخت الفاظ میں کہا کہ ٹماٹر بیچنے والا بھی آپ سے زیادہ سمجھدار ہے۔
باسط علی نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ سلیکشن کمیٹی کو مستعفی ہو جانا چاہیے، انہیں ٹیم بنانے کا بالکل نہیں پتا،چیمپئنز ٹرافی سے لے کر اب تک سب کچھ فلاپ رہا ہے، یہاں تک کہ ٹماٹر بیچنے والے بھی یہی پوچھ رہے تھے کہ آپ نے چیمپئنز ٹرافی میں اسپنرز کیوں شامل نہیں کیے
انہوں نے مزید کہا کہ عاقب جاوید کو مستعفی ہو جانا چاہیے، اگر آپ چار ماہ اور رہے تو بنگلادیش کے خلاف بھی ہار جائیں گے۔
باسط علی کی تجاویز:
باسط علی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سے بھی اپیل کی کہ وہ صورتحال کا بغور جائزہ لیں اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کو ٹی10 فارمیٹ میں منعقد کروائیں۔
ان کا ماننا ہے کہ اس سے محمد رضوان اور بابر اعظم جیسے کھلاڑیوں کی پاور ہٹنگ بہتر ہو سکے گی۔
قومی ٹیم کی حالیہ شکست:
یاد رہے کہ پاکستان آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی کے گروپ مرحلے میں ہی باہر ہو گیا تھا، جہاں انہیں نیوزی لینڈ اور بھارت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ان کا آخری گروپ میچ بنگلادیش کے خلاف راولپنڈی میں بارش کے باعث منسوخ ہو گیا تھا۔
اس سے قبل، سابق پاکستانی فاسٹ بولر سکندر بخت بھی پی سی بی سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ موجودہ کھلاڑیوں کے سینٹرل کانٹریکٹ ختم کر دیے جائیں اور انہیں صرف اس صورت میں بحال کیا جائے جب پاکستان ایشیا کپ یا ورلڈ کپ جیتے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی یہ وائٹ بال سیریز میں شکست اس لیے بھی زیادہ تشویشناک ہے کیونکہ کیوی ٹیم نے اپنے کئی بڑے کھلاڑی شامل نہیں کیے تھے، کیونکہ وہ انڈین پریمیئر لیگ کھیلنے میں مصروف ہیں۔