تازہ ترین

شیو سینا کے رہنما نے سیف علی خان پر حملہ 'ڈرامہ' قرار دیدیا


بھارتی سیاسی پارٹی شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے بالی ووڈ اداکار سیف علی خان کی رہائش گاہ پر چاقو کے حملے کے بعد ان کی فوری صحتیابی  پر  ریمارکس دیتے ہوئے اداکار کے اہلخانہ سے واقعے کی وضاحت طلب کرلی۔

بھارتی میڈیا کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں سنجے کا کہنا تھا کہ ‘سیف علی خان کو لیلاوتی اسپتال سے صرف 5 دن بعد ڈسچارج کیا گیا جس میں ریڑھ کی ہڈی اور گردن کی چوٹیں بھی شامل تھیں تاہم واقعے کے 5 دن بعد سیف نارمل آدمی کی طرح چل رہے ہیں، ایسا تو صرف سپر ہیروز ہی کرسکتے ہیں'۔

سنجے نروپم نے کا مزید کہنا تھا کہ ‘16 جنوری کو سیف علی خان کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا وہ افسوسناک ہے، ہم ان کے خاندان کا احترام کرتے ہیں مگر  یہ دیکھ کر کافی حیرت ہوئی ہے کہ سیف زخمی ہونے کے بعد کافی فٹ نظر آرہے ہیں'۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ڈکٹرز کے مطابق سیف کی پیٹھ میں چاقو کا ٹوٹا ہوا 2.5 انچ لمبا ٹکڑا رہ گیا تھا جسے نکالنے کیلئے 6 گھنٹے کا آپریشن ہوا، مگر سمجھ نہیں آرہی کہ طبی لحاظ سے اداکار کی اتنی تیزی سے بحالی کیسے ممکن ہوئی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘سیف کی تیزی سے صحت یابی سے ڈاکٹروں اور عینی شاہدین کے بیان کردہ زخموں کی ابتدائی شدت کے بارے میں سوالات پیدا ہورہے ہیں جس کا جواب ان کے خاندان کو دینا ہوگا‘۔

نروپم نے مطالبہ کیا کہ ‘خان خاندان اور میڈیکل ٹیم دونوں چاقو کے حملے کے بارے میں وضاحت فراہم کریں کیونکہ سیف علی خان پر  ہونے والا حملہ ممبئی میں امن و امان کا معاملہ بن گیا، ایسی صورتحال میں خان خاندان کو بتانا چاہیے کہ اصل میں کیا ہوا تھا۔

واضح رہے کہ ممبئی پولیس کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات میں سیف علی خان پر حملہ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔