تازہ ترین

پاکستان کا مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں سے ایک ارب ڈالر قرض پر اتفاق ہو گیا: وزیر خزانہ


وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ڈیوس میں ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے موقع پر دوست ممالک کے وفود کے ساتھ اہم ملاقتیں کیں جبکہ اس موقع پر رائٹرز کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں سےمعاہدے پر تیار ہے، معاہدے کےتحت پاکستان کو 6سے7فیصد شرح سود پر ایک ارب ڈالر کا قرض ملےگا۔

سویٹزرلینڈ کے شہر ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تیونس کے ہم منصب محمد علی نافتی ، سعودی نیشنل بینک کے چیئرمین سعید بن محمدالغامدی اور مصر کی وزیر منصوبہ بندی ڈاکٹر رانیہ المشاط سے الگ الگ ملاقاتیں کیں  جس کا اعلامیہ  وزارت خزانہ نے جاری کر دیا ہے ۔

 اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور تیونس کے ہم منصب محمد علی نافتی نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کےعزم کا اظہار کیا۔ وزیرخزانہ سعودی نیشنل بینک کے چیئرمین سعید بن محمد الغامدی سے بھی ملے۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کی حالیہ اقتصادی ترقی اور بین الاقوامی مالیاتی درجہ بندی میں بہتری سے آگاہ کیا۔

پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان مالی تعاون کے امکانات پر بھی تبادلہ  ہوا اور بینکاری کے شعبے میں شراکت داری کو مضبوط بنانے کےحوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔

 وزیرخزانہ کی مصر کی وزیر منصوبہ بندی ڈاکٹررانیہ المشاط سے بھی ملاقات ہوئی۔  دونوں رہنماؤں نے معیشت اورمالیات سے متعلق بات چیت جاری رکھنے اور ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنےکی اہمیت پراتفاق کیا۔

وزیر خزانہ کا رائٹرز کے ساتھ خصوصی انٹرویو

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے غیرملکی خبررساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا   کہ پاکستان مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں سےمعاہدے پر تیار ہے۔ معاہدے کےتحت پاکستان کو 6سے7فیصد شرح سود پر ایک ارب ڈالر کا قرض ملےگا۔ یہ قرض قلیل مدتی یا ایک سال تک کے لیے ہیں، ایک بینک کے ساتھ دو طرفہ قرض اور دوسرے کے ساتھ تجارتی قرضہ ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا آئی ایم ایف کا وفد فروری میں پاکستان آئےگا۔ معیشت کی کمزوریاں دورکرنےکا یہی وقت ہے۔

محمد اورنگزیب کا عالمی اقتصادی فورم کی ویب سائٹ پر  مضمون

اس کے علاوہ وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا عالمی اقتصادی فورم کی ویب سائٹ پر مضمون بھی شائع ہوا ہے۔ وزیر خزانہ نے عالمی شراکت داروں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی  اور   قابل تجدید توانائی  کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی ۔ وزیر خزانہ نے لکھا کہ مشکلات کے باوجود فیصلہ کن معاشی اصلاحات نافذ کیں ۔ آئی ایم ایف کی مدد سے توانائی اورمحصولات کےڈھانچے میں اصلاحات کیں ۔

اُڑان پاکستان صحت ،  تعلیم اور غربت کا خاتمہ ترجیح ہے ۔ ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئےعالمی بینک سے بیس ارب ڈالرامداد ملیں گی ۔ پاکستان موجودہ مالی سال میں تیرہ کھرب روپےمحصولات جمع کرے گا ۔ محصولات کا دائرہ زراعت ،  رئیل اسٹیٹ اورتجارت تک بڑھایاجارہا ہے ۔ دو ہزار اٹھائیس تک پائیدار اور برآمدات پر مبنی چھ فیصد معاشی شرح نمو حاصل کی جائے گی ۔