وزیراعظم نے پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کے قیام کی اجازت دے دی
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کے قیام اور میری ٹائم سیکٹر پر ٹاسک فورس کی اہم سفارشات کی منظوری دی۔
ذرائع کے مطابق، پاکستان میں بحری امور کی ترقی اور بہتری کے لیے پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی گئی ہے۔
ماہر قانون دان فروغ نسیم ایکٹ کا مسودہ تیار کریں گے، اور منظور شدہ سفارشات کے مطابق وزارت بحری امور اور کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) قوانین میں ترامیم کے لیے کابینہ سے منظوری حاصل کرنے کے لیے تجاویز پیش کریں گے۔
وزیراعظم نے کراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اتھارٹی اور گوادر پورٹ اتھارٹی میں پروفیشنل چیف ایگزیکٹو آفیسرز کی تقرری کی ہدایت کی ہے اور نیشنل لاجسٹکس سیل کو پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی) کے کاروباری ماڈل کی تیاری کا حکم دیا ہے۔
پی این ایس سی کے حصص کی آف لوڈنگ یا مکمل نجکاری پر بھی سفارشات دی گئی ہیں، اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پی این ایس سی میں حصص کی پیشکش پاکستان کے نجی شعبے کو کی جائے گی، نہ کہ بین الاقوامی خریداروں کو۔
ٹاسک فورس کی سفارشات میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ پی این ایس سی اپنے بیڑے کو جدید جہازوں سے فوراً تبدیل کرے اور اس میں اضافہ کرے۔ مزید یہ کہ پی این ایس سی کے پانچ سالہ کاروباری منصوبے میں بیڑے کی تجدید کے لیے ایک جامع پروگرام تیار کیا جائے گا۔ کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس کے ساتھ مقامی سطح پر کنٹینر جہازوں کی تیاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور پی این ایس سی دیگر مرچنٹ شپنگ سیکٹرز میں اپنے قدم جما کر نئے مواقع تلاش کرے گا۔
ابتدائی طور پر خوردنی تیل کی شپنگ، کنٹینر شپنگ اور ایل پی جی شپنگ پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چینلز کی صفائی اور فنڈز کے لیے ایک قومی ڈریجنگ پلان تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اور ویسل ٹریفک منیجمنٹ سسٹم کی خریداری اور تعیناتی کو تیز کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، مقامی جہاز سازی کے منصوبوں کے لیے مشینری اور آلات پر ٹیکس کم کرنے کی بھی سفارشات منظور کی گئی ہیں۔