تازہ ترین

سب سے زیادہ نمازیں ڈراموں کے سیٹ پر پڑھی جاتی ہیں، مریم نفیس


پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مریم نفیس نے شوبز سے تعلق رکھنے والی خواتین کے ساتھ ناروا معاشرتی رویے پر لب کشائی کرڈالی۔

اداکارہ نفیس نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے ایک مارننگ شو میں شرکت کی جہاں انڈسٹری کی اس دلکش اداکارہ نے اپنی نجی زندگی سے لے کر پروفیشنل فرنٹ تک تمام پہلوؤں پر کھل کر بات کی۔

تاہم انٹرویو میں مریم کی جانب سے شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی خواتین کے حوالے سے کیا جانے والا انکشاف سوشل میڈیا صارفین کی توجہ سمیٹنے میں کامیاب ہوگیا۔

 

اپنے انٹرویو میں مریم نفیس نے خواتین کو درپیش مختلف سماجی اور پیشہ ورانہ معاملات پر کھل کر بات کی۔ اداکارہ مریم نفیس نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ پاکستانی معاشرے میں انڈیپینڈنٹ خواتین اور خاص طور پر شوبز انڈسٹری سے وابستہ خواتین کو اب بھی ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور ان کے کام کو غلط سمجھا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک غلط تاثر ہے اور حقیقت یہ ہے کہ سب سے زیادہ نمازیں ڈراموں کے سیٹ پر پڑھی جاتی ہیں۔ مریم نفیس نے خاص طور پر شوبز انڈسٹری میں کام کرنے والی خواتین کے حوالے سے اٹھائے جانے والے سوالات پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوسائٹی میں خصوصی طور پر شوبز میں کام کرنے والی خواتین کو پسند نہیں کیا جاتا ان سے متعلق سوالات اٹھائے جاتے ہیں کہ وہ کس طرح کام کر رہی ہیں؟‘۔ انہوں نے سوال کیا کہ ‘کس طرح کے کام سے کیا مطلب ہے؟‘ اور واضح کیا کہ شوبز میں ہر طرح کا پس منظر رکھنے والی اچھی تعلیم یافتہ لڑکیاں موجود ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے کام پر سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔ مریم نفیس نے زور دے کر کہا کہ ‘سب سے زیادہ نمازیں ڈراما سیٹس پر پڑھی جاتی ہیں جہاں ہم سب لوگ مل کر کھانا کھاتے ہیں کوئی کسی کو چھوٹا یا بڑا نہیں سمجھتا کوئی کسی کے کام کو کمتر نہیں کہتا لیکن اس باوجود ہم پر سوال اٹھایا جاتا ہے کہ یہ کس طرح کام کر رہے ہیں؟ جوکہ غلط ہے۔ اس موقع پر مریم نفیس کے ساتھ بیٹھی اداکارہ رباب ہاشم اور میزبان مدیحہ نقوی بھی مریم کی بات کی تائید کرتے ہوئے معاشرے کے اس ناروا سلوک پر افسوس کا اظہار کرتی نظر آئیں۔