تازہ ترین

'نالائق، نکمے ہو'، شاہد آفریدی نے بھارتی فوج کو کھری کھری سُنادی


مایہ ناز سابق پاکستانی کرکٹر شاہد آفریدی نے پہلگام حملے پر بھارتی فوج کی کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں 'نالائق' اور 'نکما' قرار دے دیا۔

شاہد آفریدی نے نجی ٹی وی چینل 'سماء نیوز' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارت میں اگر پٹاخہ بھی پھٹ جائے تو پاکستان پر الزام لگا دیا جاتا ہے'۔

 

انہوں نے بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ 'تم لوگوں کی 8 لاکھ فوج کشمیر میں موجود ہے اور پھر بھی ایسا ہو گیا، اس کا مطلب یہ ہے کہ تم لوگ نالائق ہو، نکمے ہو کہ اپنی عوام کو سیکیورٹی فراہم نہیں کر سکے'۔ شاہد آفریدی نے بھارتی میڈیا پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ حملے کے ایک گھنٹے کے اندر بھارتی میڈیا سنجیدہ رپورٹنگ کے بجائے 'بالی وڈ' بن گیاان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ دیکھ کر حیرت ہوئی ہے کہ حملے کے ایک گھنٹے کے بعد ہی ان کا میڈیا بالی ووڈ بن گیا، خدا کے لیے ہر چیز میں بالی وڈ نہ ڈالو'۔ شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ 'میں حیران ہو گیا تھا، بلکہ میں ان کی گفتگو سے لطف اندوز بھی ہو رہا تھا کہ وہ (بھارتی میڈیا) کس طرح کی باتیں کر رہے تھے، میں کہہ رہا تھا کہ دیکھو ان کی سوچ، اور یہ اپنے آپ کو پڑھے لکھے لوگ کہتے ہیں'۔ شاہد آفریدی نے بغیر کسی کا نام لیے سابق بھارتی کرکٹرز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام عائد کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ دو بھارتی کرکٹرز، جنہوں نے بھارت کے لیے کافی کرکٹ کھیلی ہے، ایمبیسڈر بھی رہ چکے ہیں، بڑے کرکٹرز ہیں، وہ بھی براہِ راست پاکستان پر الزام لگا رہے تھے، بھائی کیوں پاکستان؟ کوئی ثبوت تو دکھا دو یار'۔ کلبھوشن یادیو اور ابھینندن ورتھمان کے کیسز کا حوالہ دیتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ 'ہم نے تو تمہیں ثبوت دیے ہیں، ایک اب بھی ہمارے پاس ہے، ایک کو ہم نے چائے پلا کر واپس بھی کر دیا، آپ بھی ثبوت دکھاؤ، بلاوجہ پاکستان پر الزام نہ لگاؤ'۔گفتگو کے دوران آفریدی نے بلوچستان میں بدامنی کے حوالے سے بھی بھارت کو موردِ الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ 'ہمارے ملک میں کیا ہو رہا ہے؟ بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ سب جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے کون ہے۔ ہم نے کبھی الزام تراشی نہیں کی بلکہ ہم نے بھارت اور دنیا کو ثبوت دیے ہیں'۔ شاہد آفریدی کی اس گفتگو کے بعد سوشل میڈیا پر بھی گرما گرم بحث چھڑ گئی ہے، جہاں پاکستانی سوشل میڈیا صارفین ان کے خیالات کی تائید کر رہے ہیں، وہیں بھارتی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوب تنقید بھی کی جا رہی ہے۔